South Asian Digital Art Archive

پلاش بھٹّاچارجی

پلاش بھٹّاچارجی

پلاش بھٹّاچارجی کے آرٹسٹک سفر میں ایک نمایاں تبدیلی آئی ہے، جہاں انہوں نے تعلیمی سطح پر مرکوز پرنٹ سازی سے آگے بڑھتے ہوئے کثیرالمیڈیا اور تجرباتی فن کی طرف رخ کیا۔ اس تبدیلی کی بڑی وجہ ان کا پرفارمنس آرٹ اور فعالیت (ایکٹیوزم) سے قریبی تعلق تھا۔ اسی لیے ان کے متنوع فن پارے اُن رجحانات اور نشانات سے جُڑے ہوئے ہیں جو انہوں نے اپنے آگے بڑھتے ہوئے تخلیقی راستے میں دریافت کیے۔ انہیں فلمی اصناف اور ان کے پرفارمیٹو اسالیب کو قریب سے سمجھنے میں گہری دلچسپی ہے۔ ان کے فن میں موجود تصویری اور ویڈیوگرافک انداز اور اشیاء کا متنوع انتخاب عالمی سنیما سے ماخوذ کنٹرپنٹل، غیر بیانیہ اور تجزیاتی کہانی گوئی کے اثرات سے تشکیل پاتا ہے۔

چٹوگرام، بنگلہ دیش میں پیدا ہوئے اور وہیں مقیم، پلاش نے چٹگام یونیورسٹی کے شعبۂ فائن آرٹس سے بیچلر اور ماسٹر کی ڈگریاں حاصل کیں۔ انہیں ۲۰۱۱ میں ایم ایم سی اے ریزیڈنسی گوئنگ (جنوبی کوریا) سے ایشیا پیسیفک فیلوشپ ریزیڈنسی سے نوازا گیا اور ۲۰۱۰ میں سیوک سو آرٹ پراجیکٹ آف اسٹون اینڈ واٹر، جنوبی کوریا سے گرانٹ بھی ملی۔ ان کے کام کی نمائش بڑے پیمانے پر بنگلہ دیش میں ہوئی ہے، جن میں چوبی میلا ۲۰۲۱، ڈھاکہ آرٹ سمٹ ۲۰۱۲–۲۰۲۰، ایشین آرٹ بینالے ۲۰۱۲–۲۰۲۲ شامل ہیں۔

بین الاقوامی سطح پر بھی ان کے فن کی نمائشیں ہوئی ہیں، جن میں ایس او اے ایس گیلری لندن، شاہناز گیلری لندن (۲۰۲۴)، نومَیڈ بینالے، آرٹ سینٹر گیلری ایل بلیک پولینڈ (۲۰۲۳)، ویئرہاؤس ۴۲۱ ابو ظہبی (۲۰۲۲)، کولمبوسکوپ کولمبو سری لنکا (۲۰۲۲)، ہونگ گا میوزیم تائیوان میں "سمندر اور مفسرین" اور "گہرا شہر" (۲۰۲۰)، سیون ایگزیبیشنز، ایگزیبٹ ۳۲۰ نئی دہلی (۲۰۱۸)، لیرکل سول، ڈکون گیلری جنوبی کوریا (۲۰۱۱)، اور کلوذر اینڈ کلوزنگ، نیشنل گوئنگ آرٹ اسٹوڈیو جنوبی کوریا شامل ہیں۔

پلاشتخلیقات

آپ آرٹسٹ کے کام میں بھی دلچسپی لے سکتے ہیں۔
اسی زمرے میں