اس کام میں چیونٹیوں کے ایک کالونی کی بے چین حرکت کو توجہ، اثر و رسوخ اور آن لائن ثقافت میں تکرار پر غور و فکر کے طور پر دوبارہ تخلیق کیا گیا ہے۔ یہ تخلیق اُس لمحے سے شروع ہوتی ہے جب فنکار نے ایک اینٹ کے اندر بسی ہوئی کالونی دریافت کی، جسے اُس نے نہایت احتیاط سے دستاویزی شکل دی اور لاتعداد چھوٹے فیصلوں کی قابو سے باہر افراتفری کو قید کیا۔ انہی خام مناظر سے ایک واحد چیونٹی کو ڈیجیٹل طور پر الگ کر کے بار بار دہرایا گیا، جس سے ایک لامتناہی بھول بھلیاں تشکیل پائی۔
ویڈیو کی اس ہیرا پھیری میں یہ پہلو اجاگر ہوتا ہے کہ کس طرح سوشل میڈیا پر ایک واحد عمل، پیغام یا خیال لا محدود حد تک بڑھا چڑھا کر پیش کیا جا سکتا ہے، یہاں تک کہ وہ ایک رجحان کی صورت اختیار کر لیتا ہے—جہاں پیروکار ایک دوسرے کے گرد دم بخود گھومتے رہتے ہیں، ایک نہ ختم ہونے والے تکراری دائرے میں۔ جو حرکت ابتدا میں فطری اور بے ساختہ تھی، اُسے نہایت باریک بینی سے دوبارہ منظم کیا گیا ہے، بالکل ویسے ہی جیسے آن لائن میڈیا اور پروپیگنڈا افراتفری کو قائل کرنے والی کہانیوں میں ڈھال دیتے ہیں۔
بالآخر، یہ تخلیق ناظرین کو دعوت دیتی ہے کہ وہ نقالی کے دائروں اور اجتماعی توجہ کے نتائج پر غور کریں، اور ساتھ ہی فطری اور انسانی نظاموں میں خودمختاری اور مطابقت کے درمیان موجود نازک توازن پر بھی سوال اٹھائیں۔